آج مورخہ 19 مارچ اتوار کو جماعت اسلامی ہند ہزاری باغ یونٹ کی جانب سے ضلعی کانفرنس گرانڈ پیلیس پگمل میں ہوا جس میں کثیرتعداد میں مرد و خواتین کی شرکت ہوئی ۔
پروگرام کی شروعات مولانا نصیر الدین قاسمی کے تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ ڈاکٹر ظفر اللہ صادق نے جماعت کے 75 سال پورا ہونے اور جماعت کی کوشش و کاوش پے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد پورے بر صغیر میں کوئی ایسی جماعت نہیں تھی کہ جو خالص دین قائم کرنے کے لئے بنی ہو ۔ لہذا ایسی صورت میں 1948 میں ملک کہ آزادی کے بعد جماعت اسلامی ہند آزاد ہندوستان کی تعمیر اور باشندگان ملک کے اندر انسانی و اخلاقی قدروں کو فروغ دینے کے لئے ایک جامع اور ہمہ جہت پالیسی و پروگرام کے تحت میدان عمل میں آئی اور چہار سالہ میقات کے تحت اپنی تعمیری سر گرمیوں کا آغاز کیا اور تسلسل کے ساتھ جاری ہے ۔ ڈاکتر اے اے فاروقی نے افتتاحی گفتگو کو پیش کرتے ہوئے سامعین سے گزارش کی کہ جماعت اسلامی ہند کی دعوت کو سمجھیں اور اس کا تعاون کریں ۔ چند علمائے کرام اور شہر کے مانند و سماجی کارکنان نے مزاکرہ میں حصہ لیا ۔ مزاکرہ کا عنوان تھا جھارکھنڈ میں مسلمانوں کے موجودہ صورت حال اور ہماری ذمہ داریاں ۔ جناب مولانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمیں نبی کے اصولوں پے چلنا ہوگا تبھی ہمارے مثائل میں کمی آئی گی۔ مولانا عبد الصمد صاحب گفتگو میں کہا کہ موجودہ حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے علماء ٫ دانشوروں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا اور بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات کو عام لوگوں تک پہنچانا ہوگا۔ مولانا شکیل الرحمان نے مرد و خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ دین سے نابلد ہیں اگر مسسل کوشش کی جائے تو ملت کے حالات بہتر ہو سکتے ہیں ۔ ای این صدیقی نے جھارکھنڈ میں مسلمانوں کے حالات کو ڈاٹا کے ذریعے لوگوں کے سامنے رکھا انھوں نےکہا کہ مسلم سماج میں تعلیم کو بہتر پہچان دینے سے حالات میں سدھارا ہو سکتے ہیں ۔ مزاکرہ میں حصہ لیتے ہوئے شاہ نواز خاں صاحب نے کہا کہ جماعت اسلامی کو اس طرح کا پروگرام منظم طریقے سے کرتے رہنا چاہئے تاکہ عوام الناس میں بالخصوص مسلمانوں میں بیداری آئے اور مسلمانوں میں بنیادی تبدلیاں آئیں ۔ آخر میں صدارتی گفتگو پیش کرتے ہوئے ضیاء الحق نے کہا کہ ہماری ملت میں نتیجہ خیز کاموں کا مزاج پیدا ہو۔ مذید انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند ہنگامی اور وقتی کاموں میں یقین نہیں رکھتی ۔ شاہد جمال کنوینر نے کہا کہ جماعت اسلامی ابتداء سے ہی فلاحی کاموں کو پورے ملک میں انجام دے رہی ہے آگے انھوں نے کہا کہ اگر جماعت اسلامی سے کسی کو اختلاف بھی ہے تو بھی جو کام آپ لوگوں کو اچھا لگے اس میں ہمیشہ آپ کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں حافظ متین انجم ٫ اولاالدین ٫ حنظلہ ٫ سید عرفان ٫ عبد الباری ٫ شباہت حسین ٫ امتیاز عالم ٫ شاہد رضاء ٫ وغیرہ نے اہم رول ادا کیا ۔ نقابت کی ذمہ داری بحسن وخوبی شاہد جمال نے ادا کی ۔ شباہت حسین نے سامعین کا شکریہ ادا کیا ۔ مولانا نصیر قاسمی کہے دعائیہ کلمات سے پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا گیا ۔
Leave a comment